Sunday 4 March 2018

میری بس ھو گںی ربا

چلتے چلتے میں تھک گںی ہوں

ہر سمت اندھیرا چھایا
کچھ نہ دکھتا
نہ کوںی اپنا نہ کوںی رھبر
بس تیرا سہارا میرے رب

Saturday 18 November 2017

حقیقث

کسی کو ھے اگر جانا بھلے جاے بھلے چھوڑے
کسی کے چھوڑ جانے سے کوںئ مر نھیں جاتا
زندگی چلتی رھتی ھے وقت گزر ھی جاتا ھے
مگر فرق اتنا پڑتا ھے بھرم جب ٹوٹ جاتا ھے
اعتبار اٹھ سا جاتا ھے کتنا بھی کوںئ پیارا ھو
اعتبار پھر نھیں آتا یقیں پھر نھیں ھوتا نھیں ھوتا
حقیقت جب کھل جاے کھل کر نظر آے!
وھی پھر حقیقث جو لاکھ بدلنا چاہیں تو
چاہ کر بھی نہ بدل پاںیں

حقیقث

کسی کو ھے اگر جانا بھلے جاے بھلے چھوڑے
کسی کے چھوڑ جانے سے کوںئ مر نھیں جاتا
زندگی چلتی رھتی ھے وقت گزر ھی جاتا ھے
مگر فرق اتنا پڑتا ھے بھرم جب ٹوٹ جاتا ھے
اعتبار اٹھ سا جاتا ھے کتنا بھی کوںئ پیارا ھو
اعتبار پھر نھیں آتا یقیں پھر نھیں ھوتا نھیں ھوتا
حقیقت جب کھل جاے کھل کر نظر آے!
وھی پھر حقیقث جو لاکھ بدلنا چاہیں تو
چاہ کر بھی نہ بدل پاںیں

Tuesday 19 January 2016

Lakeerain

Mery hathon ki leekron k izafy hn gawah
Mery halat nahain sawerny waly

Saturday 14 November 2015

Urdu design poetry urdu sms sad poetry about women



غزل 

اخبار میں قصے جو ہر روز ہی چھپتے ہیں
کئی رسمیں بنتی ہیں رواج بدلتے ہیں

سرِ عام بازاروں میں کیوں یوسف بکتے ہیں
بھائیوں کی سازش ہےہم سوچ تو سکتے ہیں

ہر دور کا قصہ ہے ہر دور میں ہوتا ہے
ہر وقت کی سوہنی کو گھڑے ہی ڈبوتے ہیں

برسوں کی کہانی ہے تاریخ کا حصہ ہے
 فرعون ہی ہوتے ہیں جو دعویٰ کرتے ہیں

یہ بات نصیبوں کی کیا اُس سے  گِلا کرنا
کب اپناہوتا ہے جسے دل سے چاہتے ہیں

تصویرِ زن سے کائنات مکمل ہے
یہ بات ہے گرسچی کیوں چولہے پھٹتے ہیں


written by Aziz fatima


Friday 7 August 2015

Urdu poetry Nazam / اردو شاعری نظم


سیلن زدہ دیواروں والے
ٹپ ٹپ کرتی چھتوں والےگھروں کی
اک عجب کہانی ہوتی ہے
جہاں چھوٹی سی ہر بات پہ جھگڑا ہوتا ہے
جہاں عجیب و غریب رسموں کا پہرا ہوتا ہے
جہاں ہر ایک گزارہ کرتا ہے
اپنے آپ سے اُلجھا رہتا ہے
جینے کے رنگ نرالے ہوتے ہیں
جہاں ہر قدم پہ چھالے ہوتے ہیں
جہاں روز زہر پیالے ہوتے ہیں
جہاں دیمک قسمت کھاتی ہے
انساںکا مذاق اڑاتی ہے
وہاں ایک اکیلی لڑکی
اچھے وقتوں کا خواب دیکھتی رہتی ہے
وہ خوشبو کے سفر پہ جانا چاہتی ہے
کوئی خواب سہانا چاہتی ہے
کیا ایسے میں قسمت کی دیوی اُترے گی
لڑکی کے حا لات کو بدلے گی
کیا اُس کو آس دلا دے گی
یا اُس کی پیاس بجھا دے گی
کیاسپنے اُس کے پورے ہوں گے
یا سارے خواب اُدھورے ہوں گے
آس امید پہ عمر ساری کٹ جائےگی
اور لڑکی کئی سوچوں میں بٹ جائے گی
کیا دیوی کا اُترنا ممکن ہے
کیا خوشیوں کا مسکن ہوتا ہے
کیا خواب دیکھنے والی لڑکی 
خوشحالی کی دنیا دیکھے گی
دیوی کو اترتا دیکھے گی
یا پھر سیلن زدہ دیواروں کے ساتھ
اس گھر کا حصہ ہو جائے گی
کیا انقلاب کی خواہش کرنے والوں کو
قسمت دھوکا دیتی ہے
اور تلخ حقیقت روتا چھوڑ ہی دیتی ہے
نہیں عمل سے بدل ہی جاتے ہیں
نئے رستے مل ہی جاتے ہیں
یہ سوچ تو آخر مثبت ہے
تبدیلی آ ہی جائے گی
اور قسمت کھل ہی جائے گی
یہ سوچ ہی سب کچھ ہوتی ہے
جو دیوی پکڑ کے لاتی ہے

اور قسمت بدل ہی جاتی ہے



فاطمہ





Thursday 6 August 2015

Urdu poetry Nazam / اردو شاعری نظم




جاناں
میں تم سے جب یہ کہتی ہوں
کہ جاناں میں تو مرتی ہوں
یقیں تم کو نہیں آتا 
کہ کیسے یہ بتاؤں میں
مجھے تم کو بتانا ہے
کہ جاناں یہ حقیقت ہے
کہ تم بن سانس رکتی ہے
میری نبضیں نہیں چلتی
کہ جاناں میں تو مرتی ہوں

کہ جاناں جی نہیں سکتی

فاطمہ