Saturday 18 November 2017

حقیقث

کسی کو ھے اگر جانا بھلے جاے بھلے چھوڑے
کسی کے چھوڑ جانے سے کوںئ مر نھیں جاتا
زندگی چلتی رھتی ھے وقت گزر ھی جاتا ھے
مگر فرق اتنا پڑتا ھے بھرم جب ٹوٹ جاتا ھے
اعتبار اٹھ سا جاتا ھے کتنا بھی کوںئ پیارا ھو
اعتبار پھر نھیں آتا یقیں پھر نھیں ھوتا نھیں ھوتا
حقیقت جب کھل جاے کھل کر نظر آے!
وھی پھر حقیقث جو لاکھ بدلنا چاہیں تو
چاہ کر بھی نہ بدل پاںیں

حقیقث

کسی کو ھے اگر جانا بھلے جاے بھلے چھوڑے
کسی کے چھوڑ جانے سے کوںئ مر نھیں جاتا
زندگی چلتی رھتی ھے وقت گزر ھی جاتا ھے
مگر فرق اتنا پڑتا ھے بھرم جب ٹوٹ جاتا ھے
اعتبار اٹھ سا جاتا ھے کتنا بھی کوںئ پیارا ھو
اعتبار پھر نھیں آتا یقیں پھر نھیں ھوتا نھیں ھوتا
حقیقت جب کھل جاے کھل کر نظر آے!
وھی پھر حقیقث جو لاکھ بدلنا چاہیں تو
چاہ کر بھی نہ بدل پاںیں