Thursday 30 July 2015

Urdu design poetry urdu sms sad love and romance Ghazal




غزل

جب رات اندھیری چھا جائےاور چاروں طرف اندھیرا ہو
وہ رات ہو کچھ طوفانی سی اور چاند نے ڈھا نپا چہرہ ہو
اس بستی میں لوگ نہ بستے ہوں ہر سو خوف کا پہرہ ہو
اس بستی میں تم آ نکلو اور خوف نے تم کو گھیرا ہو

تو ایسے میں تم یاد کرو وہ بیتے دن بہاروں کے
وہ باتیں ہم دیوانوں کی وہ قصے چاند ستاروں کے 
کچھ گرم دوپہریں گرمی کی کچھ دن چمکیلے جاڑوں کے
تڑپائیں یادیں یاروں کی یاد آئیں وعدے پیاروں کے 

پھر دن کا اجالا پھیلے تو محسوس کر و ویرانی کو
اس خالی خولی بستی کو اس گدلے کڑوے پانی کو
اس جھوٹے سچے قصے کو اس جھوٹی رام کہانی کو
پھر سمجھو سچے جذبے کو اور چھوٹی سی نادانی کو


written by Aziz fatima


No comments:

Post a Comment