فرض کرو
فرض کریں چلو فرض کیاسب فرضی رشتے ناطے ہیں
فرضی سے اس کھیل میں سب فرضی فرض نبھاتے ہیں
جو فرض کیا وہ فرض نہیں گر فرض نہیں تو پھر
کچھ فرض ہم کر لیں گے سب کُھلتے فرضی کھاتے ہیں
جو فرض ہم پہ فرض ہوئے وہ فرض بھی پورے کرنے ہیں
کچھ فرضی کھیل محبت کے یہاں اکثر کھیلے جاتے ہیں
کچھ آؤ ایسا فرض کریں جو فرض کی جنگ سے بچ جائیں
جو فرض کریں وہ فرض نہ ہو کچھ ایسا ڈھونڈ کے لاتے ہیں
چلو فرض کیا کچھ ایسا ڈھونڈ کے لا دو گے!
جاؤ ڈھونڈ کے لا دو تم ہم فرضی ساآزماتے ہیں
فاطمہ
No comments:
Post a Comment